Sunan e Ibn Majah سنن ابن ماجہ Description
اللہ عزوجل نے امت مسلمہ کو جہاں دیگر خصوصیات سے نو از اوہاں خاص طور پر اس اعزاز سے بھی ہمکنار کیا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایک عالیشان کتاب کو نازل فرمایا جس کی تشریح و توضیح صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے آپ ؑسے سن کر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عملی زندگی کو ملاحظہ کر کے امت مسلمہ تک کما حقہ پہنچایا اور اس میں ہرگز کمی بیشی کا شائبہ تک نہیں ہے ۔ یہ دونوں سر چشمے محفوظ ہیں اور قیامت تک محفوظ رہیں گے۔ ان میں تغییر و تبدل نہیں ہوسکتا۔ اگر کسی دور میں اسلام دشمن عناصر یا بظاہر اسلام کا دعوی کرنے والوں نے دین اسلام کی شکل بدلنا
چاہی، اس میں من گھڑت احادیث کو داخل کرنا چاہا تو وہ اپنے اس مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اللہ عزوجل نے ہر دور میں ایسے مخلص اور ثقہ اہل علم کا انتظام فرمایا ہے اور قیامت تک فرماتا رہے گا جو ایسے بد طنیت لوگوں کی ریشہ دوانیوں سے امت مسلمہ کو آگاہ کرتے رہے اور کرتے رہیں گے ۔ انہیں میں سے ایک نام امام ابن ماجہ رحمتہ اللہ علیہ کا بھی ہےامام ابن ماجہ نے اس کتاب میں دو باتوں کا اہتمام انتہائی شاندار طریقے پر کیا ہے ایک تو احادیث کو باب وار بغیر تکرار کے کتاب میں بیان کیا ہے اور دوسرا اختصار کا خیال رکھا ہے۔۔ ہم شیخ حافظ ابوزرعہ رازی کے ان الفاظ کو اس کتاب کی مقبولیت ظاہر کرنے کے لئے حرف آخر سمجھتے ہیں کہ اگر یہ کتاب لوگوں کے ہاتھوں میں پہنچ گئی تو فن حدیث کی اکثر جوامع اور مصنفات بیکا رو معطل ہو کر رہ جائیں گی ماضی قریب میں کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی آمد اردو تراجم میں معین ثابت ہوئی جس کی وجہ سے پبلشرز حضرات نے اس سلسلہ تراجم میں خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اکثر پرانے تراجم ہی کو کمپیوٹرپر منتقل کیا گیا اور ان کے معیار کو مزید سے مزید تر بہتر بنانے کی سعی نہیں کی گئی مكتبة العلم لاہور (جو عرصہ دراز سے علوم دینیہ کی اشاعت و ترویج کی خدمت سرانجام دے رہا ہے اور دینی کتب کو بہترین معیار کے ساتھ شائع کرنے میں اللہ تعالٰی کے فضل وکرم سے قارئین میں ایک منفرد مقام کا حامل ہے ) نے اس کمی کو شدت کے ساتھ محسوس کیا اور اس کمی کا ازالہ کرنے کے لئے برصغیر کے نامور عالم دین حضرت مولانا قاسم امین حفظہ اللہ سے درخواست کی کہ سنن ابن ماجہ شریف کا ایسا ترجمہ کر دیجئے جو دور حاضر کےتقاضوں سے ہم آہنگ ہو ۔ موصوف نے ہماری اس درخواست کو شرف قبولیت سے نوازتے ہوئے نہ صرف یہ کہ اس کتاب کا ترجمہ کیا بلکہ اکثر مقامات پر احادیث کے مفاہیم کو فقہاء کے اقوال کی روشنی میں تشریحات کے ذریعے واضح بھی کیا۔ ہم (ارباب مکتبتہ العلم ) نے سنن ابن ماجہ شریف مترجم کی تیاری میں پہلے سے بہت زیادہ جانفشانی اور احتیاط سے کام لیا ہے اور اب یہ کتاب مندرجہ ذیل صفات سے آراستہ و پیراستہ ہو کر آپ کے سامنے ہے۔ پرانے تراجم پر اعتماد و اکتفا کرنے کی بجائے از سرنو ترجمہ کرایا گیا۔ پرانے نسخوں میں جو کتابت کی اغلاط تھیں ان کا ازالہ کیا گیا جن مقامات پر احادیث غلطی سے لکھنے سے رہ گئی تھیں یا ان کے نمبر درست نہیں تھے ان کو عربی نسخہ سے تلاش کر کے کتاب میں شامل کیا گیا ۔ کتاب کو مارکیٹ میں موجود سب سے بہتر اردو پروگرام پر شائع کرنے کی کوشش کی گئی۔ پروف ریڈنگ کے سلسلے میں حتی المقدور انتہائی احتیاط سے کام لیا گیا۔ایک نیا ترجمہ کروانے اور اس پر شرح لکھوانے کا کام جتنا سہل نظر آتا ہے حقیقتا اتنا ہی کٹھن اور دشوار ہے سنن ابن ماجہ کی شرح کے لئے ہم مولانا ابوعبد الودود اعوان ( استاذ الحدیث جامعہ عثمانیہ ) کے بے حد ممنون ہیں کہ انہوں نے اپنی تدریسی مصروفیات میں سے کثیر وقت صرف کر کے اس کی شرح لکھی اور جہاں جہاں ضروری ہوا وہاں بڑی تفصیل سے احناف کا نکتہ نظر واضح کیا اس کے علاوہ ہم نظر ثانی کے لئے حضرت استاذ مولا نا منظور احمد صاحب ( فاضل جامعہ اشرفیه، لاہور و ناظم اعلیٰ اقراء روضتہ الاطفال ٹرسٹ ) کے از حد شکر گزار ہیں کہ انہوں نے نہ صرف ترجمہ اور خلاصتہ الابواب پر نظر ثانی کی بلکہ جہاں جہاں ضروری ہوا وہاں مناسب ردو بدل بھی کیا۔ اللہ عز وجل ان تمام حضرات کی سعی کو قبول فرمائے ۔کتاب کی کمپوزنگ سے لے کر طباعت تک کے مراحل میں بہترین معیار کی تلاش و جستجو کی گئی۔ ان سب احتیاطوں کے باوجود انسان بہر حال لغزش سے مبرا نہیں اس وجہ سے اگر کوئی غلطی ہو تو اس کی نشاندہی ضرور کریں ، ان شاءاللہ اس کو فورا اگلے ایڈیشن میں دور کر دیا جائے گا۔اس کتاب کے مطالعہ کے ساتھ ساتھ بندہ کے والدین کو جنہوں نے مجھے قرآن وحدیث کے کام کی طرف نہ صرف رغبت دلائی بلکہ قدم قدم پر رہنمائی بھی فرمائی اپنی دعاؤں میں ضرور شامل کریں۔ اللہ جل جلالہ سے دعا ہے کہ اس کتاب کی تیاری میں تعاون کرنے والے تمام احباب پر اللہ تعالیٰ اپنا فضل و کرم فرمائے ۔ (آمین)
دعاؤں کا طالب خالد مقبول
چاہی، اس میں من گھڑت احادیث کو داخل کرنا چاہا تو وہ اپنے اس مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اللہ عزوجل نے ہر دور میں ایسے مخلص اور ثقہ اہل علم کا انتظام فرمایا ہے اور قیامت تک فرماتا رہے گا جو ایسے بد طنیت لوگوں کی ریشہ دوانیوں سے امت مسلمہ کو آگاہ کرتے رہے اور کرتے رہیں گے ۔ انہیں میں سے ایک نام امام ابن ماجہ رحمتہ اللہ علیہ کا بھی ہےامام ابن ماجہ نے اس کتاب میں دو باتوں کا اہتمام انتہائی شاندار طریقے پر کیا ہے ایک تو احادیث کو باب وار بغیر تکرار کے کتاب میں بیان کیا ہے اور دوسرا اختصار کا خیال رکھا ہے۔۔ ہم شیخ حافظ ابوزرعہ رازی کے ان الفاظ کو اس کتاب کی مقبولیت ظاہر کرنے کے لئے حرف آخر سمجھتے ہیں کہ اگر یہ کتاب لوگوں کے ہاتھوں میں پہنچ گئی تو فن حدیث کی اکثر جوامع اور مصنفات بیکا رو معطل ہو کر رہ جائیں گی ماضی قریب میں کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی آمد اردو تراجم میں معین ثابت ہوئی جس کی وجہ سے پبلشرز حضرات نے اس سلسلہ تراجم میں خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اکثر پرانے تراجم ہی کو کمپیوٹرپر منتقل کیا گیا اور ان کے معیار کو مزید سے مزید تر بہتر بنانے کی سعی نہیں کی گئی مكتبة العلم لاہور (جو عرصہ دراز سے علوم دینیہ کی اشاعت و ترویج کی خدمت سرانجام دے رہا ہے اور دینی کتب کو بہترین معیار کے ساتھ شائع کرنے میں اللہ تعالٰی کے فضل وکرم سے قارئین میں ایک منفرد مقام کا حامل ہے ) نے اس کمی کو شدت کے ساتھ محسوس کیا اور اس کمی کا ازالہ کرنے کے لئے برصغیر کے نامور عالم دین حضرت مولانا قاسم امین حفظہ اللہ سے درخواست کی کہ سنن ابن ماجہ شریف کا ایسا ترجمہ کر دیجئے جو دور حاضر کےتقاضوں سے ہم آہنگ ہو ۔ موصوف نے ہماری اس درخواست کو شرف قبولیت سے نوازتے ہوئے نہ صرف یہ کہ اس کتاب کا ترجمہ کیا بلکہ اکثر مقامات پر احادیث کے مفاہیم کو فقہاء کے اقوال کی روشنی میں تشریحات کے ذریعے واضح بھی کیا۔ ہم (ارباب مکتبتہ العلم ) نے سنن ابن ماجہ شریف مترجم کی تیاری میں پہلے سے بہت زیادہ جانفشانی اور احتیاط سے کام لیا ہے اور اب یہ کتاب مندرجہ ذیل صفات سے آراستہ و پیراستہ ہو کر آپ کے سامنے ہے۔ پرانے تراجم پر اعتماد و اکتفا کرنے کی بجائے از سرنو ترجمہ کرایا گیا۔ پرانے نسخوں میں جو کتابت کی اغلاط تھیں ان کا ازالہ کیا گیا جن مقامات پر احادیث غلطی سے لکھنے سے رہ گئی تھیں یا ان کے نمبر درست نہیں تھے ان کو عربی نسخہ سے تلاش کر کے کتاب میں شامل کیا گیا ۔ کتاب کو مارکیٹ میں موجود سب سے بہتر اردو پروگرام پر شائع کرنے کی کوشش کی گئی۔ پروف ریڈنگ کے سلسلے میں حتی المقدور انتہائی احتیاط سے کام لیا گیا۔ایک نیا ترجمہ کروانے اور اس پر شرح لکھوانے کا کام جتنا سہل نظر آتا ہے حقیقتا اتنا ہی کٹھن اور دشوار ہے سنن ابن ماجہ کی شرح کے لئے ہم مولانا ابوعبد الودود اعوان ( استاذ الحدیث جامعہ عثمانیہ ) کے بے حد ممنون ہیں کہ انہوں نے اپنی تدریسی مصروفیات میں سے کثیر وقت صرف کر کے اس کی شرح لکھی اور جہاں جہاں ضروری ہوا وہاں بڑی تفصیل سے احناف کا نکتہ نظر واضح کیا اس کے علاوہ ہم نظر ثانی کے لئے حضرت استاذ مولا نا منظور احمد صاحب ( فاضل جامعہ اشرفیه، لاہور و ناظم اعلیٰ اقراء روضتہ الاطفال ٹرسٹ ) کے از حد شکر گزار ہیں کہ انہوں نے نہ صرف ترجمہ اور خلاصتہ الابواب پر نظر ثانی کی بلکہ جہاں جہاں ضروری ہوا وہاں مناسب ردو بدل بھی کیا۔ اللہ عز وجل ان تمام حضرات کی سعی کو قبول فرمائے ۔کتاب کی کمپوزنگ سے لے کر طباعت تک کے مراحل میں بہترین معیار کی تلاش و جستجو کی گئی۔ ان سب احتیاطوں کے باوجود انسان بہر حال لغزش سے مبرا نہیں اس وجہ سے اگر کوئی غلطی ہو تو اس کی نشاندہی ضرور کریں ، ان شاءاللہ اس کو فورا اگلے ایڈیشن میں دور کر دیا جائے گا۔اس کتاب کے مطالعہ کے ساتھ ساتھ بندہ کے والدین کو جنہوں نے مجھے قرآن وحدیث کے کام کی طرف نہ صرف رغبت دلائی بلکہ قدم قدم پر رہنمائی بھی فرمائی اپنی دعاؤں میں ضرور شامل کریں۔ اللہ جل جلالہ سے دعا ہے کہ اس کتاب کی تیاری میں تعاون کرنے والے تمام احباب پر اللہ تعالیٰ اپنا فضل و کرم فرمائے ۔ (آمین)
دعاؤں کا طالب خالد مقبول
Open up