نیکیاں مٹا دینے والے اعمال Description
ہم سب جانتے ہیں کہ ہماری نجات اسی وقت ممکن ہے جب ہمارے نامۂ اعمال میں نیکیاں گناہوں کے مقابلے میں زیادہ ہوں۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نیکی کس عمل یا عقیدے کا نام ہے؟ کیا نیکی کا تصور محض نماز روزہ حج زکوٰۃ اور دیگر ظاہری عبادات تک محدود ہے یا اس کا دائرہ کار زندگی کے ہر معاملے تک پہنچتا ہے؟ کیا اس کی کوئی فہرست قرآن و سنت میں موجود ہے یا اسے عقل وفطرت سے بھی متعین کیا جاسکتا ہے؟کیا ہر نیکی کا وزن اس کی گنتی کے لحاظ سے ہے یا اس کی کمیت یعنی کوالٹی کے اعتبار سے متعین ہوتا ہے؟ کیا نیکی صرف ظاہری عمل کا نام ہے باطنی نیت بھی نیکی میں شامل ہوسکتی ہے؟ قرآن وسنت کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہےکہ نیکی سے مراد ہر وہ عمل ہے جو خدا کی بیان کردہ حلا ل و حرام کی حدود قیود میں رہتے ہوئے خلوص نیت اور خوش اسلوبی کے ساتھ کیا جائے اور جس کا مقصد کسی بھی مخلوق کو جائز طور پر فائدہ پہنچانا ہو۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’نیکیاں مٹا دنیے والے اعمال ‘‘ محترم جنا ب امان اللہ عاصم صاحب کے مرتب کردہ سلسلہ اصلاح امت کا سلسلہ نمبر چار ہے ۔مرتب موصوف نے اس اصلاحی کتابچہ میں ایسے قبیح اعمال کی نشاندہی کی ہے جو انسان کی زندگی بھر کی کمائی یعنی نیکیوں کو مٹا کر رکھ دیتے ہیں اور نیکی کی دنیا میں انسان کو تنہا اور غریب چھوڑ دیتے ہیں ۔ یعنی فاضل مصنف نے نیکیوں کو برباد کرنے والے ان اعمال کو قرآن وسنت کی روشنی میں بیان کیا ہے کہ انسان جنہیں بہتر سمجھ کر اپنا لیتا ہے اور نتیجتاً اس کےثواب برباد اوراعمال ضائع ہوجاتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس کتابچہ کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ، مصنف و ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ (آمین) (م۔ا).
Open up